Get Rid of Boils And Pimples Complete Treatments

Get Rid of Boils And Pimples Complete Treatments
جسم پر پھوڑے پھنسیاں یا داغ دھبے ہوں توسفیدے کے پتے پانی میں اُبالیں اور پانی چھان کر نہالیں‘ تقریباً آدھا کلو پتےایک بالٹی میں اُبالیں۔ا گر جسم پر خارش ہو تو اس کیلئےبھی یہ ٹوٹکہ بہت مفید ہے۔مرض کے خاتمہ تک اس عمل کودُ ھراتے رہیں۔
ماہنامہ عبقری میگزین اگست 2013،صفحہ 17 میں پڑھا ٹھا جو کہ یاد آ یا سوچا آپ کو بھی شییر کر دیا جاۓ ۔۔


پھوڑے پھنسیاں
یہ بیماری وٹامن اے اورسی کی کمی سے پیدا ہوتی ہیں۔ان سے نجات کے لئے گوشت،دودھ،پنیر،سٹرس فروٹ کھائیں تاکہ جسم کو وٹامن اے اور سی مل سکے اور جسم پرنکلنے والے تمام پھوڑے پھنسیوں سے چھٹکاراحاصل کیا جاسکے۔
👁‍🗨👁‍🗨👁‍🗨👁‍🗨👁‍🗨👁‍🗨  پھوڑے پھنسیاں آسان علاج ملک کے پسماندہ علاقوں میں گرمیوں کے موسم کے دوران لوگوں کاپھوڑے پھنسیاں سے اکثر سابقہ ہوتا ہے۔ یہ بہت تکلیف دہ ہوتی ہیں۔ پھوڑے اور پھنسیاں کیوں ہوتے ہیں اور ان کا علاج کیا ہے؟ آئیے آپ کو بتاتے ہیں۔
پھوڑے ایک خاص قسم کے بیکٹیریا کی وجہ سے نکلتے ہیں جو جسم سے اینٹی باڈیز کے خارج ہونے میں رکاوٹ بنتے ہیں جس سے جلد پر پھوڑے بن جاتے ہیں۔جیسے ہی کسی کو پھوڑے یا پھنسیاں نکلنی شروع ہوں گھر میں ہی اس کا علاج شروع کر دیا جانا چاہیے۔ جتنی جلدی علاج شروع ہو گا اتنی ہی جلدی ان سے چھٹکارہ ممکن ہو سکے گا۔گھر میں درج ذیل طریقے سے ان کا علاج کیجیے۔ دن میں 3مرتبہ ان پر نمک کی ”ٹکور“ کیجیے۔ ٹکور ہر بارکم از کم 30منٹ تک کی جانی چاہیے۔آپ نمک کی بجائے گرم پانی سے بھی پھنسیوں کی ٹکور کر سکتے ہیں،  نیم گرم پانی سے باتھ  اگر یہ جسم کے نچلے حصے میں ہیں تو ٹب میں نیم گرم پانی لیجیے اور اس میں بیٹھ جائیے۔ نمک کی ٹکور یا گرم پانی سے دوران خون بڑھ جائے گا جس سے پھوڑوں اور پھنسیوں میں موجود پیپ جلد باہر نکل آئے گی اور یہ جلد خشک ہو کر ٹھیک ہو جائیں گی۔  چائے کی پتی کا تیل بھی ان کے علاج میں بے حد مفید ثابت ہوتا ہے۔ یہ تیل پھوڑوں پر دن میں ایک مرتبہ لگائیے، پھوڑے پر تیل لگانے کے بعد روئی سے اس کا ہلکا سا مساج کیجیے۔  اگر پھر بھی آپ کے پھوڑے سے پیپ خارج نہیں ہو رہی تو اسے کپڑے سے ڈھانپنے کی بجائے کھلا چھوڑ دیں ۔ ہوا لگنے سے پیپ جلد خارج ہو جاتی ہے۔پھوڑے پھنسیاںجسم پر پھیل بھی سکتے ہیں، جسم پر جہاں جہاں ان کی رطوبت لگے وہاں نیا پھوڑا نکل آتا ہے۔ اس سے بچاﺅ کے لیے پھوڑے کو ہاتھ لگانے کے بعد ہاتھوں کو اچھی طرح دھوئیں۔ پھوڑے کی جگہ کو گرم پانی سے صاف رکھیں اور اس کی رطوبت باقی جسم پر نہ لگنے دیں۔ دیگر افراد پھوڑے پھنسیوں والے شخص کا تولیہ ہرگز استعمال نہ کریں۔ہر بار پھوڑوں کو دھونے کے بعدنیا تولیہ استعمال کریں اور نئے کپڑے پہنیں۔۔۔۔۔۔۔
پھوڑے پھنسیاں،کا علاج
نسخہ , نیم کے پتے 100گرام لے کر کوٹ لیں اور پھرایک کلوپانی میں پکائیں جب
پانی چوتھا حصہ رہ جائے تو اتار کرچھان لیں اوراسکے پانی میں150گرام تلوں کا تیل ڈال
کر پھر آگ پر پکائیں جب تمام کا تمام جل جائے جھاگ بن جائے تو چھان لیں اور پھوڑے
پھنسیاں والی جگہ پر رات کو ہلکا ہلکا لگا کر سوئیں پھوڑے پھنسیاں کا نکلنا بند ہوجائے
گا اور یہ تیل چہرے کے دانے اور داغ دھبوں کو بھی ختم کرتا ہے
السلام علیکم
عزیز دوستوجتنا ہو سکے آگے پہنچائیں انشاءاللہ صدقؑہ جاریہ بن کر ثواب دارین کا باعث بنے گا دعاؤں میں یاد رکھیں او اپنے دوستوں کے ساتھ بھی شیئر کریں براہ مہربانی نسخہ پڑھ کر شیئر ضرور کریں۔۔
طبی ماہرین نے نیم کی زبردست اہمیت بتاتے ہوئے اسے شفا سے بھرپور ایک دواخانہ قراردے دیا
طبی ماہرین نے نیم کی زبردست اہمیت بتاتے ہوئے اسے شفا سے بھرپور ایک دواخانہ قرار دیاہے جبکہ یہ منہ کی بدبو دور کرنے کے ساتھ ساتھ زخموں کو جراثیم سے پاک کرنے کی حیرت انگیز صلاحیت بھی رکھتا ہے.طبی ماہرین کے مطابق نیم کے پتوں کا پیسٹ زخم کے جراثیم اور انفیکشن فوری طور پر ختم کرتا ہے.
اسی بنا پراسے زخم مندمل(بھرنے)کرنے والی جادوئی دوا کہتے ہیں. نیم کے تازہ پتوں کو پیس کر پانی ملائیں اور اس کا ایک پیسٹ بنا لیں اور اسے زخم پر لگائیں، یہ نہ صرف زخم کو جلدی بھرے گا بلکہ جادوئی انداز میں جراثیم کا خاتمہ بھی کر دے گا.ماہرین نے بتایا کہ نیم کو جلد کا ٹونر کہا جاسکتا ہے، اس کی مدد سے پھوڑے پھنسیاں، مہاسے، سیاہ کیلیں اور دھبے دور کیے جاسکتے ہیں، اس کے پتوں سے نکالا گیا رس کئی طرح کے جلدی امراض کو دور کرسکتا ہے کیونکہ اس میں بیکٹیریا کے خلاف لڑنے والے اجزا پائے جاتے ہیں. نیم کے پتے جلد کو نمی فراہم کرنے اور فنگس سے بچانے کا بہترین ذریعہ بھی ہیں.ماہرین کے مطابق نیم کے پھولوں کا رس وزن کم کرنے میں بہت مددگار ہوتا ہے.
نیم کے پھولوں کا رس جسمانی استحالہ (میٹابولزم)کو تیز کرتا ہے اور چربی گھلاتا ہے، پھولوں کے رس کو لیموں یا شہد کے ساتھ ملا کر پینے سے فوری نتائج ملتے ہیں. انہوں نے کہاکہ نیم بالوں کی جوں کا سخت دشمن ہے اور جراثیم پیدا نہیں ہونے دیتا. اس کے علاوہ سر کی خشکی دور کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے.ماہرین کے مطابق نیم کی مسواک منہ کے لیے بہت مفید ہے. ایک جانب تو یہ منہ میں موجود جراثیم اور بیکٹیریا کا خاتمہ کرتی ہے
تو دوسری جانب لعاب میں الکلائن کی سطح کو برقرار رکھتی ہے. نیم دانتوں کو اجلا بناتا ہے اور مسوڑھوں کو انفیکشن سے بچاتا ہے. منہ کے زخم اور بدبو کو بھی ختم کرتا ہے.۔۔۔۔۔۔
اگزیما اورچنبل جیسی جلدی امراض کا شکار افراد ناقابل برداشت تکلیف کا شکار ہوتے ہیں۔اگزیما جسے جلد کی سوزش بھی کہا جاتا ہے اس مرض کا شکار ہونے والے مریضوں کی جلد بڑی حت تک متاثر ہوتی ہے اور شدید تکلیف کا باعث بنتی ہے۔اس مرض کی عام علامات میں جلد پر خارش ، خارش کے باعث جلد پر ابھار, جلد کی سوجن،جلد کا سرخ ہونا،متاثرہ جگہ پرگہرے رنگ کے دھبے نمودار ہونا، خشک اور حسا س جلد ہونا اور شدیدخارش وغیرہ ذیادہ عام ہیں۔واضح رہے تاحال اگزیما سے نجات حاصل کرنے کیلئے کوئی مخصوص طریقہ علاج دریافت نہیں ہوا ہے۔اس سے بچاﺅ کیلئے مختلف طریقہ علاج استعمال کیے جاتے ہیں۔تاہم ماہرین کی جانب سے اس مرض سے چھٹکارہ حاصل کرنے کیلئے چند قدرتی آسان اور مو ثر طریقہ علاج بتائے گئے ہیں۔ماہرین کی جانب سے وضع کیے جانے والے والے طریقہ علاج مندرجہ ذیل ہیں۔پہلاطریقہ ، متاثرہ جگہ پر ناریل تیل لگائیں اور اسے جلد میں جذب ہونے دیں ، تیل لگانے سے قبل اس بات کا اطمنان کر لیں کہ آپ کے ہاتھ بالکل صاف ستھرے ہوں۔دوسرا طریقہ، متاثرہ جگہ پر شہد کی ہلکی سی تہہ بچھا دیں ، 20سے30منٹ تک انتظار کرنے کے بعد ٹھنڈے پانی سے دھو ڈالیں۔تیسرا طریقہ، مکئی کا نشاستہ اور تیل آپس میں مکس کر کے متاثرہ جگہ پر لگائیں اور 20منٹ تک لگا رہنے دیں جب خشک ہونے لگے تو نیم گرم پانی سے دھو کر صاف ستھرے تولیے سے صاف کرلیں اور خشک ہونے دیں جب ضرورت محسوس ہو یہ عمل دہرالیں۔چوتھا طریقہ، اگزیما سے نجات حاصل کرنے کیلئے ایلوویرا جل کو بہترین خیال کیا جاتا ہے ،لیکن الیوویرجل اور وٹامن ای تیل کے ملاپ سے بنا پیسٹ بہترین نتائج دکھاتا ہے۔پانچواں طریقہ، دو سے تین گاجریں لیں اور انھیں اتنا ابالیں کہ ان کا پیسٹ بن سکے ، پھر اس پیسٹ کو متاثرہ جگہ پر15منٹ تک لگارہنے دیں بعد میں ٹھنڈے پانی سے دھو ڈالیں۔چھٹا طریقہ ، متاثرہ جگہ کو ہلدی میں پانی ملا کر صاف کریں اس سے بیماری کے جراثیم بری حد تک ختم ہو جائیں گے اور مرض کی شدت میں آرام ملے گا۔احتیاط، اگزیما کے مرض کا شکار افراد کو نہاتے ہوئے ہمیشہ10منٹ سے ذیادہ ٹائم نہیں لینا چاہیے چونکہ اگر وہ زیادہ دیر تک نہائیں گے تو ان کے جسم سے چکنائی ختم ہو جائے گی جو مرض کی شدت میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔۔

Post a Comment

0 Comments